مولی میں چھپے صحت کے انوکھے راز

مولی میں چھپے صحت کے انوکھے راز

مولی برصغیر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزیوں میں سے ایک ہے۔ یہ ایک سالانہ اگنے والی، روئیں دار سبزی ہے۔ جڑ سے براہ راست سبز پتے پھوٹتے ہیں۔ اس میں جڑ ایک ہی ہوتی ہے جو گول بیلن نما یا مخروطی، سفید یا سرخ رنگی کی ہوتی ہے۔ مولی بعض بیماریوں اور جسمانی اعضا کے لیے انتہائی مفید ہے۔مولی میں معدنیات کی کثرت پائی جاتی ہے جو جگر اور پیٹ کے لیے انتہائی مفید ہے اور جسم کو توانائی بخشتی ہے۔

مولی خون صاف کرنے کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔ یہ جسم میں سرخ خون کے خلیات کو ختم ہونے سے بچاتا ہے۔یرقان کے مرض میں مولی کے پتوں کا رس نکال کر چینی ملا کر مریض کو پلانے سے مرض ختم ہوجاتا ہے۔ مولی کھانے والوں کو کبھی یرقان نہیں ہوتا۔مولی میں فولک ایسیڈ، وٹامن سی پایا جاتا ہے جو جسم میں کینسر کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے انسان کینسر جیسے موذی مرض سے محفوظ رہتا ہے۔

مولی میں پوٹاشیم کی وجہ سے یہ ہمارے خون میں پوٹاشیم اور سوڈیم کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے جو ہمارے بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتا ہے۔بواسیر میں کچی مولی کے پتے کی سبزی بناکر کھانے سے آرام ملتا ہے۔ کھانے کا ہضم نہ ہونا یا کھٹی ڈکار کے دوران مولی کافی مفید ہے۔

مولی کے ایک کپ عرق کو مصری میں ملا کر پینے سے بدہضمی اور کھٹی میٹھی ڈکاروں سے نجات ملتامولی کسی بھی کیڑے کے کاٹنے سے ہونے والی سوجن اور درس سے نجات دیتا ہے۔ جسم کے کسی بھی حصہ میں کوئی کیڑا کاٹ لے تو مولی کا رس لگانے سے کافی آرام ملتا ہے۔ایسے لوگ جنہیں دمہ یا سانس کی تکلیف ہوتی ہو انہیں چاہیے کہ وہ باقاعدگی سے مولی کھائیں کیونکہ اس میں موجود اجزا کی بدولت سینے کی جکڑن کم ہوتی ہے اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔