فصلوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے اقدامات میں کسانوں کی مدد کے نتائج
ماہرین زراعت نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی مٹی کے نمونوں کا ضلعی سطح پر قائم لیبارٹریوں سے تجزیہ کروایں تاکہ وہ زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے فصل کی ضروریات کے مطابق زمین تیار کرسکیں۔
محکمہ زراعت پنجاب کے میڈیا رابطہ یونٹ کی جانب سے جاری بیان میں ماہرین نے کہا کہ مٹی کے تجزیے سے پاکیزگی، پوٹاش، زنک، بورون سمیت نائٹروجن اور مائیکرو نیوٹرنٹس تک فصلوں کی رسائی کے علاوہ نامیاتی مواد کی موجودگی، مٹی کی پی ایچ ویلیو اور جپسم کی دستیابی جیسی ضروری معلومات کی نقاب کشائی کی جاسکتی ہے۔
یہ مفید معلومات کسانوں کو صرف کھادوں اور مائیکرو نیوٹرنٹس کی مطلوبہ مقدار کا اطلاق کرنے میں مدد دے سکتی ہیں جبکہ پیداوار کے اچھے نتائج حاصل کرنے کے لئے مناسب اقدامات اپنا سکتے ہیں۔
تجزیے کے بارے میں تجاویز دیتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ کاشتکار کھیت کے مختلف حصوں سے نمونے اکٹھے کریں اور پھر مرکب نمونہ حاصل کرنے کے لئے انہیں مکس کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ کپاس کے کاشتکار 30 سینٹی میٹر گہرائی تک کھدائی کریں، کسی کھیت سے پانچ سے 25 نمونے اکٹھے کریں اور پھر ان سب کو ملا کر مرکب نمونہ حاصل کریں۔
یہ مرکب نمونہ، تجزیے پر، زمین کی اوسط زرخیزی کو ظاہر کر سکتا ہے۔ کسانوں کو سب سے پہلے کھیت کا نقشہ تیار کرنا چاہئے جس میں تمام تفصیلات نمایاں طور پر دکھائی جائیں۔
سڑکوں، درختوں، کھادوں کے ڈھیروں اور گھروں سے دور جگہوں سے نمونے اکٹھے کیے جائیں۔ نمکین علاقوں کے نمونے الگ سے اکٹھے کیے جائیں۔
اپنی رائے کا اظہار کریں