شہد حضورﷺ کو اس لیے محبوب تھا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس میں شفا ہے اور حکماء نے شہد کے بے شمار فائدے لکھے ہیں. نہار منہ چاٹنے سے بلغم دور کرتا ہے.
معدہ صاف کرتا ہے. فضلات کو دفع کرتاہے. سدے کھولتا ہے. معدہ کو اعتدال پر لاتا ہے. دماغ کو قوت دیتا ہے . حرارت غریزی کو قوی کرتا ہے. قوت باہ میں تحریک پیدا کرتا ہے. مثانہ کے لیے مفید ہے. سنگ مثانہ کو دور کرتا ہے اور پیشاب کے بند ہونے کو کھولتا ہے.فالج اور لقوہ کے لیے مفید ہے ریاح خارج کرتا اور بھو ک زیادہ لگاتاہے.
- پھٹی ہوئی ایڑھیاں صرف لیموں سے نرم و ملائم بنانے کا آسان طریقہ جانیں
- کسی بستی میں ایک عورت بڑی صالح عبادت گزار ہر وقت اللہ کی یاد میں مشغول رہتی تھی
- ایک نوجوان نے ایک عالم دین سے پوچھا؟
شہد اور دودھ ہزارون قسم کے پھولوں کا عرق ہے. اگر تمام جہان کے طیبب جمع ہو کر ایسا عرق تیار کرنا چاہیں تو ہر گز نہیں کر سکتے. یہ صرف اللہ تعالیٰ ہی کی شان ہے کہ اپنے بندوں کے لیے ایسے عمدہ اور کثیرالفوائد عرق پیدا فرمائے. ابو نعیم نے حضرت ابن عباس سے نقل کیا ہے کہ پینے کی چیزوں میں رسول اللہ کے نزدیک دودھ بہت عزیز تھا.
حکماء نے لکھا ہے کہ اس میں حکمت یہ ہے کہ دودھ قوت باہ پیدا کرتا ہے. بدن کی خشکی دور کرتا ہے اور جلد ہضم ہو کر غذا کے قائم مقام ہو جاتا ہے. منی پیدا کرتا ہے، چہرے کا رنگ سرخ کرتا ہے. خراب فضلات کو نکالتا ہے اور دماغ کو قوی کرتاہے
اپنی رائے کا اظہار کریں