عورت کا دو لڑکیوں کے ساتھ شادی کے بعد ایک ایسا کام

آپ نے مردوں کو تو جہیز کا مطالبہ کرتے ہوئے سنا ہوگا لیکن ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کس طرح ایک عورت نے بھی جہیز لینے  کے لالچ میں دو شادیاں  کر لی۔کرشنا سین کا تعلق بھارتی ریاست اترپردیش سے ہے ۔ وہ گزشتہ چار سالوں سے مرد بننے کا  کامیاب ناٹک کر رہی تھی۔ کامیاب اس لیے کہ اس نے جہیز کے لیے دو عورتوں سے مرد بن کر شادی کی اور جہیز کے لیے اُن کی زندگی اجیرن رکھی۔

کرشنا پہلے تو ٹام  بوائے سٹائل میں رہتی لیکن 2013 میں اس نے ایک قدم  آگے بڑھاتے ہوئے مردانہ شناخت اختیار کر لی۔ کرشنا نے مرد بن کر  سوشل میڈیا پر عورتوں کو   پھانسنا شروع کیا۔کرشنا نے نہ صرف مردانہ  کپڑے پہننے شروع کیے بلکہ اپنا نام بھی بدل کر سویٹی سین رکھ لیا۔3سال کی محنت کے بعد  کرشنا نے دو عورتوں کو خود سے شادی کے لیے راضی کر لیا۔

کرشنا نے نہ صرف اُن سے شادی کی بلکہ اُن کے گھر والوں پر جہیز کے لیے دباؤ ڈالنا بھی شروع کر دیا۔کرشنا کی پہلی شکار کامنی تھی، جس کا تعلق صوبہ اترکھنڈ کے شہر ہلدوانی سے ہے۔ دونوں کی ملاقات 2014 میں انٹرنیٹ پر ہوئی۔ کرشنا نے خود کو علی گڑھ کے ایک کاروباری شخص کا بیٹا ظاہر کیا اور کامنی سے ملنے اس کے شہر بھی گیا۔ دونوں نے اسی سال شادی کر لی۔کامنی نے پولیس کو بتایا کہ شادی ہوتے ہی اس کا ”شوہر“ جھگڑالو مرد بن گیا۔

وہ تشدد کرنے لگا اور خود کو شر۔ابی اور سگر۔یٹ نوش بھی ظاہر کرنے لگا۔ کامنی کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر اسے جہیز کے لیے تشد۔د کرتا۔2016 میں کرشنا نے نشاء سے دوسری شادی کی۔ کامنی کے برعکس نشاء کو فوراً ہی اندازہ ہوگیا کہ اس کا ”شوہر“ اصل میں عورت ہے تاہم کرشنا نے اسے پیسوں کا لالچ دیا اور وہ خاموش ہوگئی۔

جب کامنی ما۔ر کھا کھا کر تھک گئی تو اس نے پولیس میں شکایت درج کرا دی۔ کرشنا کو مارپی ٹ کرنے اور جہیز مانگنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ جلد ہی کرشنا نے اعتراف کیا کہ وہ مرد نہیں عورت ہے۔ طبی معائنے سے بھی تصدیق ہوئی کا کہ کرشنا واقعی عورت ہے۔
کرشنا کی گرفتاری کے بعد نشاء نے بتایا کہ میں اس کے خلاف شکایت کرنا نہیں چاہتی تھی اور میں اس کے ساتھ رہنا بھی نہیں چاہتی تھی۔کرشنا کو دھوکے بازی اور جعل سازی کے الزامات میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس اس پر گھریلو جھگڑ۔ے کا مقدمہ قائم نہیں کر سکتی کیونکہ گھریلو جھگڑ۔ے کا مقدمہ درج ہونے کے لیے ”شوہر“ کا ہونا ضروری ہے جبکہ تیکنیکی طور پر کرشنا شوہر ہی نہیں تھا اور اس کی شادیوں کو بھی شادی کے طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا